Farz Namaz Padhte Hue Jamaat Khari Ho Jaye Tu Is Mein Kab Shareek Hon ?

فرض نماز کے دوران اگر جماعت شروع ہوجائے تو ؟

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

مصدق: مفتی محمد ہاشم خان عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص مسجد میں اپنی فرض نماز پڑھ رہا ہو اور جماعت کھڑی ہوجائے تو اس میں کب شریک ہو ، تفصیلاً بتا دیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اس کی مندرجہ ذیل صورتیں ہیں:

   (1)اگر تو پہلی رکعت میں ہے اور جماعت شروع ہوئی تو کھڑے کھڑے ایک سلام کے ساتھ نماز توڑ دے اور جماعت میں شامل ہوجائے۔ (2)اگر پہلی رکعت کا سجدہ کر لیا اور جماعت شروع ہوئی تو فجر اور مغرب میں سجدوں کے بعد ایک سلام کے ساتھ نماز توڑ دے اور جماعت میں شامل ہوجائے اور ظہر ، عصر اور عشاء میں دو رکعتیں مکمل کرکے جماعت میں شامل ہوجائے۔ (3)اگر دوسری رکعت کا سجدہ کر لیا اور جماعت شروع ہوئی تو فجر اور مغرب میں نماز مکمل کرے اور جماعت میں شامل نہ ہو اور ظہر ، عصر اور عشاء میں دو رکعتیں مکمل کرکے جماعت میں شامل ہو۔ (4) اگر تیسری رکعت میں ہے اور جماعت کھڑی ہوئی تو ظہر ، عصر اور عشاء میں تو کھڑے کھڑے ایک سلام کے ساتھ نماز توڑ دے اور جماعت میں شامل ہو اور مغرب میں نماز پوری پڑھے اور جماعت میں شامل نہ ہو۔ (5)اگر تیسری رکعت کا سجدہ کرلیا اور جماعت شروع ہوئی تو ظہر اور عشاء میں چار رکعتیں مکمل کرکے نفل کی نیت سے جماعت میں شامل ہو اور عصر میں چار رکعتیں مکمل کرے اور جماعت میں شامل نہ ہو کہ عصر کے بعد نفل جائز نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم