Gobar Wale Kapron Me Namaz Parh Li To Kya Hukum Hai?

گوبرکپڑوں پرلگ گیا ہو اور اسی حالت میں نماز بھی پڑھ لی تو کیا حکم ہوگا؟

مجیب: سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-110

تاریخ اجراء: 09  جمادی الاخریٰ 1443 ھ/13 جنوری 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے کے بارے میں کہ بے خبری میں عشاء کی نماز ادا کی لیکن جیکٹ پر بھینس کا گوبر لگا ہوا تھا ، یہ ارشاد فرمائیں کہ نماز ہو گئی یا دوبارہ پڑھنی ہو گی؟‎‎

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    گائے بھینس کا گوبر نجاستِ غلیظہ ہے  اور نجاستِ غلیظہ کپڑوں پر لگے ہونے کی حالت میں پڑھی گئی نماز ہونے یا نہ ہونے کی مختلف صورتیں ہیں: (1)اگر نجاست کی مقدار ایک درہم سے زائد تھی تو نماز سرے سے نہیں ہوئی۔ (2)اگر نجاست کی مقدار درہم کے برابر تھی تو نماز کا فرض ادا ہوگیا لیکن پاک کپڑوں میں اس نماز کو دوہرانا واجب  ہے۔ (3)اگر نجاست کی مقدار درہم سے کم تھی تو نماز ہوگئی۔ البتہ پاک کپڑوں میں دوہرالینا بہترہے۔

      صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:” ہر حلال چوپایہ کا پاخانہ جیسے گائے بھینس کا گوبر، بکری اونٹ کی مینگنی ۔۔۔ یہ سب نَجاستِ غلیظہ ہیں ۔“ (بہارِ شریعت، جلد 1، صفحہ 391، مکتبۃ المدینہ)

    اور نجاست غلیظہ کا حکم بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ” نَجاستِ غلیظہ کا حکم یہ ہے کہ اگر کپڑے یا بدن میں ایک درہم سے زِیادہ لگ جائے ،تو اس کا پاک کرنا فرض ہے، بے پاک کیے نماز پڑھ لی تو ہو گی ہی نہیں اور قصداً پڑھی تو گناہ بھی ہوا اور اگر بہ نیتِ اِستِخفاف ہے تو کفر ہوا اور اگر درہم کے برابر ہے تو پاک کرنا واجب ہے کہ بے پاک کیے نماز پڑھی تو مکروہ ِتحریمی ہوئی یعنی ایسی نماز کا اِعادہ واجب ہے اور قصداً پڑھی تو گنہگار بھی ہوا اور اگر درہم سے کم ہے تو پاک کرنا سنّت ہے، کہ بے پاک کیے نماز ہوگئی مگر خلافِ سنّت ہوئی اور اس کا اِعادہ بہتر ہے۔ “

     درہم کی وضاحت کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ”اگر نَجاست گاڑھی ہے جیسے پاخانہ، لید، گوبر تو درہم کے برابر، یا کم ،یا زِیادہ کے معنی یہ ہیں کہ وزن میں اس کے برابر یا کم یا زِیادہ ہو اور درہم کا وزن شریعت میں اس جگہ ساڑھے چار ماشے ہے۔“ (بہارِ شریعت، جلد 1، صفحہ 389، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم