Half Sleeves Wali Shirt Mein Namaz Parhna Kaisa?

ہاف آستین والی شرٹ پہن کر نماز پڑھنا کیسا؟

فتوی نمبر:WAT-64

تاریخ اجراء:06صفر المظفر1443ھ/14ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہاف آستین والی  شرٹ پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جو لوگ ہاف آستین والی شرٹ پہن کر معزز لوگوں کے سامنے جانے میں عار محسوس کرتے ہیں اور ان کے پاس مکمل بازو والے کپڑے بھی موجود ہیں تو ان کا ایسی شرٹ وغیرہ پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے (یعنی نماز پڑھ لی، تو دیگر شرائط کی موجودگی میں نماز ہوجائے گی، لیکن ایسے لباس میں نماز پڑھنا شرعاً ناپسندیدہ عمل ہے)اور اگر عار محسوس نہیں کرتے یا عار تو محسوس کرتے ہیں، مگر مکمل بازو والے کپڑے ان کے پاس نہیں ہیں ،تو نماز بلا کراہت درست ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم