Har Rakat Mein Do Sajde Karne Ki Hikmat

ہر رکعت میں دو سجدے کرنے کی حکمت

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر:Web-792

تاریخ اجراء:20جماد  ی الاوّل1444 ھ  /15دسمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہر رکعت میں دو دفعہ سجدہ کرنے کے حکم کی وجہ کیا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ہر رکعت میں دو بار سجدےکرنے کی علماء نے مختلف حکمتیں بیان کی ہیں ، ایک حکمت یہ ہے کہ  اللہ تعالی نے بنی آدم کو روزِ میثاق جب سجدے کا حکم دیا تو تمام مسلمانوں نے سجدہ کیا ، سجدہ کرکے جب مسلمانوں نے سر اٹھا یا تو دیکھا کہ کفار نے سجدہ نہیں کیا تھا، تو مسلمانوں نےسجدے کی توفیق  ملنے کی نعمت کے شکرانے میں  دوبارہ سجدہ کیا تھا، اس وجہ سے سجدے کی تکرار کو مشروع کیا گیا۔

   مراقی الفلاح میں ہے: وحكمة تكرار السجود قيل: تعبدي، وقيل: ترغيمًا للشيطان حيث لم يسجد مرةً، وقيل: لما أمر الله بني آدم بالسجود عند أخذ الميثاق ورفع المسلمون رؤوسهم ونظروا الكفار لم يسجدوا خروا سجدًا ثانيًا شكرًا لنعمة التوفيق وامتثال الأمرترجمہ:سجدوں میں تکرار کی حکمت   کے متعلق ایک قول یہ ہے کہ یہ  امرِ تعبدی ہے، ایک قول  کے مطابق یہ شیطان کو ذلیل کرنے کے لئے ہے کہ اس نے ایک مرتبہ بھی سجدہ نہیں کیا تھا،اس وجہ سے اس کو ذلیل کرنے کے لئے دو بار سجدے کئے جاتے ہیں۔اور ایک قول کے مطابق  اس کی حکمت یہ ہے کہ اللہ تعالی نے بنی آدم کو روزِ میثاق جب سجدے کا حکم دیا تو تمام مسلمانوں نے سجدہ کیا ، سجدہ کرکے جب مسلمانوں نے سر اٹھا یا تو دیکھا کہ کفار نے سجدہ نہیں کیا تھا، تو مسلمانوں نےسجدے کی توفیق  اوراللہ تعالیٰ کے حکم کی بجا آوری کی توفیق  کی نعمت ملنے کے شکرانے میں  دوبارہ سجدہ کیا تھا، اس وجہ سے سجدے کی تکرار کو مشروع کیا گیا۔(نور الایضاح مع مراقی الفلاح، صفحہ131، مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم