Hostel Se 2 Ya 3 Din Ke Liye Ghar Jayen Tu Namaz Poori Parhen Ya Qasr

ہاسٹل سے دو تین دن کے لئے گھر جائیں تو وہاں نماز پوری پڑھیں گے یا قصرکریں گے؟

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1465

تاریخ اجراء: 25رجب المرجب1445 ھ/06فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہاسٹل میں رہائش اختیار کی ہوئی ہے وہاں سے سو کلو میٹر کا سفر طے کر کے  دو تین دن کے لئے  گھر جائیں، تو وہاں نماز پوری پڑھیں گا یا قصر کریں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ہاسٹل میں رہائش عموماً عارضی طور پر ہوتی ہے، لہذا جو آپ کا وطن اصلی ہے جہاں آپ کا آبائی گھر اور مستقل رہائش ہے، وہ اگرہاسٹل سے 92 کلومیٹر یا اس سے زائد کے فاصلے پر ہے،  تو ہاسٹل سے واپس گھر جاکر آپ مسافر نہیں کہلائیں گی، بلکہ بطور مقیم پوری ہی نماز پڑھنی ہوگی، اگر چہ 15 دنوں سے کم وہاں رہنے کی نیت ہو البتہ ہاسٹل سے گھر جاتے ہوئے راستے میں جو چار رکعت والی نماز آئے گی، اس میں قصر کرنی ہوگی۔ اور ہاسٹل میں اگر پندرہ دن سے کم رکنا ہو، تو ہاسٹل میں  بھی قصر کرنی ہوگی ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم