Imam Bhole Se Tauz o Tasmiya Buland Awaz Se Parh Le To Kya Hukum Hai?

امام بھولے سے تعوذ تسمیہ بلند آواز سے پڑھ لے تو کیا حکم ہے؟

فتوی نمبر:WAT-183

تاریخ اجراء:15ربیع الاول 1443ھ/22اکتوبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگرکوئی امام جہری نماز میں بھولےسےتعوذ اور تسمیہ بلند آواز سے پڑھے تو اس پر سجدہ سہو لازم ہوگایا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز سری ہو یا جہری اس میں تعوذ وتسمیہ پڑھناسنت ہےاگر امام نے بھول کر جہر سے پڑھ دی تو نماز ہو جائے گی اور سجدہ سہو کی ضرورت نہیں ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم