Imam Ka Quran Kareem Ke Waqf Ki Riayat Na Karna Kaisa ?

امام کاقرآن کریم کے وقف کی رعایت نہ کرنا کیسا؟

مجیب:   ابو مصطفیٰ کفیل عطاری مدنی  

فتوی نمبر: Web-157

تاریخ اجراء:       25شوال المکرم1443 ھ  /27مئی2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ امام نمازمیں  آیت پڑھتے ہوئےوقف نہ کرے تو اس کی اور مقتدیوں کی نماز کا کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قرآن پاک کے  وقف کے مقام پر وقف کرنا  اور وصل کے مقام پر وقف  نہ کرنا اگرچہ بہتر ہے لیکن نہ کرنے کی صورت میں نماز نہ فاسد ہوگی اور نہ ہی واجب الاعادہ ہوگی ۔لہذا امام کے وقف نہ کرنے سے نماز  پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

   فتاوی رضویہ میں ہے :’’وقف ووصل میں اتباع بہتر ہے مگر اس کے نہ کرنے سے نماز میں اصلاً کچھ خلل نہیں آتا‘‘۔(فتاوی رضویہ ،جلد:6،صفحہ:370،مطبوعہ رضافاؤنڈیشن)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم