Isha Ki Azan Ke Baad Sona Phir Uth Kar Namaz Parhna

عشاء کی اذان کے بعد سونا، پھر اٹھ کر نماز پڑھنا

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-2601

تاریخ اجراء: 16رمضان المبارک1445 ھ/27مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عشاء کی اذان کے بعد سو گئے اور پھر اٹھ کر نماز پڑھی ،تو نماز ہو جائے گی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نمازعشاسے پہلے سونامکروہ ہے لیکن اگرکسی نے سوکراٹھنے کے بعدعشاکی نمازپڑھی تو نماز ہو جائے گی ۔ہاں !  جماعت واجب ہونے کی صورت میں اگرجماعت مل گئی توٹھیک ورنہ  بلا وجہ جماعت  چھوڑنے کاگناہ ہوگا۔اسی طرح اگرنیندکی وجہ سے عشاکاوقت ہی نکل گیا،اس  کے بعدنمازپڑھی توبلاعذرشرعی نمازقضاکرنے کاگناہ ہوگا۔

   درمختارمیں ہے "ویکرہ النوم قبل العشاء"ترجمہ:اورعشاسے پہلے سونا،مکروہ ہے ۔(الدرالمختارمع ردالمحتار، کتاب الصلوۃ،ج02،ص55،کوئٹہ)

   امام اہل سنت امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں :"پانچوں وقت کی نماز مسجد میں جماعت کے ساتھ واجب ہے، ایک وقت کابھی بلاعذر ترک گناہ ہے ۔" (فتاوی رضویہ،ج 7،ص 194،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم