Jahan Suraj Ghroob Nahi Hota Wahan Namaz Kaise Parhein?

جہاں سورج غروب نہیں ہوتا، وہاں نماز کیسے پڑھیں؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-1777

تاریخ اجراء: 05ذوالحجۃالحرام1444 ھ/24جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ناروے کے آگے ایک آئر لینڈ ہے وہاں سورج غروب نہیں ہوتا، وہاں نمازوں کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ان دنوں میں فجر، مغرب اور  عشاء ووترکی نمازقضاکرکے پڑھی جائے گی ۔بہارشریعت میں ہے "   جن شہروں میں عشا کا وقت ہی نہ آئے کہ شفق ڈوبتے ہی یا ڈوبنے سے پہلے فجر طلوع کر آئے (جیسے بلغار و لندن کہ ان جگہوں میں ہر سال چالیس راتیں ایسی ہوتی ہیں کہ عشا کا وقت آتا ہی نہیں اور بعض دنوں میں سیکنڈوں اور منٹوں کے ليے ہوتا ہے) تو وہاں والوں کو چاہیے کہ'' ان دنوں کی عشا و وتر کی قضا پڑھیں۔)" بہارشریعت،ج01،حصہ03، ص451،مکتبۃ المدینہ، کراچی(

   مجلس شرعی کے فیصلے"نامی کتاب میں ہے”سوال:جہاں مغرب، عشا اور فجر کا وقت داخل نہیں ہوتا وہاں کے مسلمانوں کے لیے ان نمازوں کے بارے میں کیا حکم شرعی ہے؟

   جواب : عرض البلد چھیاسٹھ درجہ چونتیس  دقیقہ یا اس سے زائد ہو تو وہاں بعض ایام میں ایسا ہو گا۔ بعض حضرات نے اس کا جواب تفصیل سے لکھا ہے۔ مختصر جواب یہ ہے کہ جن نمازوں کا وقت میسر   نہ ہو ان کی قضا لازم ہے ،اس لیے کہ نماز کا موجب اصلی اور سبب حقیقی حکم الہی ہے اور وہ یہاں موجود ہے، کسی بھی نص سے کسی مقام کا استثنا ثابت نہیں۔ (مجلس شرعی کے فیصلے،ج 2،ص 354،جامعہ اشرفیہ مبارک پور،انڈیا)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم