Kya Jamat Ke Doran Sunnat Qabliya Parh Sakte Hain ?

کیا جماعت کے دوران سنت قبلیہ پڑھ سکتے ہیں؟

مجیب:مولانا شاکرصاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Sar:5228

تاریخ اجراء:14صفرالمظفر1438ھ/15نومبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیانمازِ فجرکی طرح بقیہ نمازوں کی جماعت کے دوران سنتِ قبلیہ پڑھ سکتے ہیں جبکہ معلوم ہوکہ پڑھ کرجماعت سے مل جاؤں گا؟

سائل:محمدطیب عطاری(فیصل آباد)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    نمازِفجرکے علاوہ دیگرچارنمازوں کی اقامت یاجماعت کے دوران سنتِ قبلیہ پڑھناشروع کرناناجائزوگناہ ہے،اگرچہ معلوم ہوکہ سنتیں پڑھ کرجماعت میں شامل ہوجائےگا، البتہ اقامت شروع ہونے سے پہلے اگر سنتیں شروع کرے اور جماعت میں شامل ہوجانے کا یقین ہو تو حرج نہیں،جیساکہ بہارشریعت میں ہے:”اگرہنوزجماعت شروع نہ ہوئی توجہاں چاہے سنتیں شروع کرے خواہ کوئی سنت ہو۔مگرجانتاہوکہ جماعت جلدقائم ہونے والی ہے اوریہ اس وقت تک سنتوں سے فارغ نہ ہوگاتوایسی جگہ نہ پڑھے کہ اس کے سبب صف قطع ہو۔“

(بہارشریعت،ج01،ص665،مطبوعہ مکتبة المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم