Juma Ki Namaz Makruh Tahrimi Ho tu Kya Hukum Hai ?

جمعہ کی نمازمکروہ تحریمی ہوتوکیاحکم ہے ؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1335

تاریخ اجراء:       12جمادی الاخریٰ1444 ھ/05جنوری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جمعہ کی نماز اگر واجب الاعادہ ہو، تو امام و مقتدی جماعت کے ساتھ دو رکعت کا اعادہ کر سکتے ہیں؟     

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگرجمعہ کی نمازمیں کسی کراہت تحریمی کاارتکاب ہوجائے کہ جس کی وجہ سے نماز مکروہ تحریمی ہوتی ہے ،توایسی صورت میں، اعادہ توکرنالازم ہوگا کہ نمازناقص ہوئی ،اورنقصان پوراکرنے کے لیے اعادہ کرناہوتاہے،لیکن  اس کے اعادے کی درج ذیل  دوصورتیں ہیں :

(1)اگرامام ومقتدی سب مل کروقت جمعہ میں جماعت کی صورت میں اعادہ کریں توتب تودورکعات نمازجمعہ  کاہی اعادہ ہوگا۔

(2)اوراگرجماعت کی صورت میں اعادہ نہ ہویاوقت ختم ہوچکا،اس کے بعداعادہ کیاجائے توایسی صورت میں چار رکعات نمازظہرکااعادہ ہوگا۔کیونکہ جمعہ نہ تو مخصوص جماعت کے بغیرہوتاہے اورنہ وقت  ظہرکے علاوہ میں ہوتاہے ۔

   در مختار میں ہے”كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تجب إعادتها“ترجمہ: ہر وہ نماز جوکراہت تحریمی سے ادا کی گئی اس کا اعادہ واجب ہے۔

   اس کے تحت حاشیہ حلبی علی الدر میں ہے”یستثنی منہ الجمعۃ والعید اذا ادیت مع کراھۃ التحریم الا اعادھا الامام والقوم جمیعا “ترجمہ:اس قاعدے سے جمعہ و عید مستثنی ہے کہ جب انہیں کراہت تحریمیہ کے ساتھ ادا کیا جائے (تو ان کا اعادہ واجب نہیں)مگر جب امام و مقتدی سب اعادہ کریں۔(حاشیۃ حلبی علی الدر،ص 94، مخطوطہ)

   فتاوی رضویہ میں سوال ہوا" امام جمعہ کی نماز میں دوسری رکعت میں بعد فاتحہ کے( واذکر فی الکتٰب موسٰی )سے (ووھبنالہ) تک کہ تین آیات قصار ہوگئیں پڑھ کر بند ہوگیا کسی قدر تامل کرکے  پھر دوبارہ واذکر سے ووھبنالہ تک پڑھا پھر سہ بارہ یہی تک پڑھ کر کچھ تامل کیا جب آگے نہ چلا رکوع کردیا، اس صورت میں امام  پر سجدہ سہوہ  آیا یا نہیں؟  اگر  آیا اور نہ کیا تو فاسد ہوئی یا کیسی ؟ "

   اس کے جواب میں فرمایا:" اگر ایک بار بھی بقدرادائے رکن مع سنت یعنی تین بار سبحان اﷲ کہنے کی مقدار تک تامل کیا سجدہ سہو واجب ہوا۔۔۔۔ اگر نہ کیا نماز مکروہ تحریمی ہوئی جس کا اعادہ واجب ۔۔۔ جہاں جمعہ بھی جماعت عظیم سے نہ ہوتا ہو بلاشبہ سجدہ کرے، اگر نہ کیا اعادہ کرے، اگر وقت نکل گیا ظہر پڑھ لیں۔"(فتاوی رضویہ،ج08،ص178-179،رضا فاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم