Kursi Par Namaz Parhne Wala Saf Mein Kursi Kis Maqam Par Rakhe Ga ?

کرسی پرنمازپڑھنے والاصف میں کرسی کس مقام پررکھے گا؟

مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر:WAT-1098

تاریخ اجراء:24صفرالمظفر1444 ھ/21ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جو حضرات کرسی پر نماز پڑھتے ہیں، صف میں وہ اپنی کرسی کہاں رکھیں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جس مسجد میں تکبیر تحریمہ کے وقت ہی نمازیوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے اور نماز کی ابتداء میں ہی مسجد کی ایک، دو تین یا اس سے زیادہ صفیں مکمل ہو جاتی ہیں ایسی جگہ پر کرسیاں صف کے کناروں  پر رکھی جائیں،  کیونکہ صف کے درمیان رکھنے کی وجہ سے بلاوجہ نمازیوں  کو وحشت ہوگی، مثلاً صف درست کرنے میں  بعض اوقات درمیان میں  رکھی ہوئی کرسی کی وجہ سے خلل آتا ہے، صف بناتے ہوئے کھڑے کھڑے سرکنا آسان ہوتا ہے مگر کرسی درمیان میں  رکھی ہو، تو اسے سَرکاتے ہوئے صف درست کرنا مشکل کام ہے اور ہمارے ہاں عام طور پر کرسیاں  کنارے ہی پر رکھی جاتی ہیں اور ایسی مساجد میں مناسب بھی یہی ہے۔

   اوراگر کسی مسجد میں تکبیر تحریمہ کے وقت نمازیوں کی تعداد اس قدر نہ ہو کہ ابتدا میں ہی صف مکمل ہو سکے، اگرچہ بعد میں آہستہ آہستہ لوگ شامل ہو جائیں گے، تو اس صورت میں جتنے نمازی کھڑے ہوں، ان کے ساتھ کرسی ملا کر نماز شروع کر دی جائے، ورنہ صف کے کنارے پر ہی رکھنے میں قطع صف کی صورت بن سکتی ہے،  پھر اس صورت میں بعد میں آنے والا نمازی کرسی کے ساتھ کھڑا ہو کر صف بندی کر لے۔ نیز اس صورت میں صف کی تصحیح میں دقت بھی نہیں ہو گی، کیونکہ اب صف درست کر کے نماز شروع کی جا چکی ہو گی۔

   چاہے صف کے درمیان میں کرسی ہو یا صف کے کنارے پر، دونوں صورتوں میں یہ ضروری ہے کہ کرسی صف کی سیدھ میں رکھی جائے، یعنی اس طرح کرسی رکھی جائے کہ اس پر بیٹھے ہوئے نمازی باقی نمازیوں کی سیدھ میں ہو، صف سے آگے بڑھا ہوا یا پیچھے نکلا ہوا نہ ہواور یہ بھی ضروری ہے کہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھتے ہوئے نمازی کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھے، وہ کھڑے ہو کر قیام نہ کرے، کیونکہ اس صورت میں اگر وہ قیام میں صف کے برابر ہو گا تو بیٹھتے میں صف سے پیچھے ہو جائے گا، اور اگر بیٹھے میں صف کے برابر ہو گا تو کھڑے ہونے میں صف سے آگے نکل جائے گا، حالانکہ صف کو سیدھا رکھنا واجب ہے۔

   نیز اگر کسی نے کرسی اس طور پر رکھ کر نماز پڑھی کہ اس سے قطع صف کی صورت بن رہی ہو، تو ایسا کرنے والا گناہ گار تو ہو گا، لیکن  اس کی اور دیگر نمازیوں کی نماز ادا ہو جائے گی، کیونکہ  صف کا سیدھا ہونا، مکمل ہونا وغیرہ  صف کے واجبات میں سے ہیں، نماز کے واجبات میں سے نہیں ہیں۔

   کرسی پر نماز پڑھنے کے تفصیلی احکام جاننے کے لیے مکتبۃ المدینہ کا مطبوعہ رسالہ ”کرسی پر نماز پڑھنے کے احکام “ کا مطالعہ کیجئے۔درج ذیل لنک کے ذریعے یہ رسالہ پڑھا یا ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔

https://data2.dawateislami.net/Data/Books/Html/ur/2015/1296/part-1.html

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم