Kursi per Baith Kar Namaz Parhne Wala Kya Imamat Karwa Sakta Hai Ya Nahi ?

کرسی پربیٹھ کرنماز پڑھنے والا کیا امامت کروا سکتا ہے یا نہیں؟     

مجیب:   ابو مصطفیٰ کفیل عطاری مدنی  

فتوی نمبر: Web-155

تاریخ اجراء:       25شوال المکرم1443 ھ  /27مئی2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والا امامت کرواسکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھانے والاشخص اگر رکوع و سجودادا کررہا ہے(یعنی زمین پر یا زمین سے بلند بار ہ انگل (تقریباً 9انچ)کی کسی چیز پر سجدہ کررہا ہو)  تو اس کے پیچھے رکوع و سجود ادا  کرنے والوں کی نماز ادا ہوجائے گی اور اگر وہ اشارے سے رکوع  وسجود ادا کرررہا ہے تو اس کے پیچھے رکوع و سجود ادا  کرنے والوں کی نماز  ا دا نہیں ہوگی۔

   بہار شریعت میں ہے :’’ جو رکوع و سجود سے عاجز ہے یعنی وہ کہ کھڑے یا بیٹھے رکوع و سجود کی جگہ اشارہ کرتا ہو، اس کے پیچھے اس کی نماز نہ ہوگی جو رکوع وسجود پر قادر ہے اور اگر بیٹھ کر رکوع و سجود کر سکتا ہو تو اس کے پیچھے کھڑے ہو کر پڑھنے والے کی ہوجائے گی۔ ‘‘(بہا ر شریعت ،جلد:1،صفحہ:571،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم