Kya Fina e Masjid Mein Bhi Azan Dena Makrooh o Mamnu Hai ?

کیا فنائے مسجد میں بھی اذان دینا مکروہ و ممنوع ہے؟

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2755

تاریخ اجراء: 21ذیقعدۃالحرام1445 ھ/30مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مسجد میں اذان دینا مکروہ و ممنوع ہے ، تو کیا فنائے مسجد میں بھی اذان دینا مکروہ و ممنوع ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عین مسجد میں اذان دینا مکروہ و ممنوع ہے،لیکن اس معاملے میں  فنائے مسجد ،عینِ مسجد کے حکم میں نہیں  ہے ، لہٰذا فنائے مسجد میں اذان دے سکتے ہیں ۔

   فتح القدیر میں ہے” وأما الأذان فعلى المئذنة فإن لم يكن ففي فناء المسجد وقالوا لا يؤذن في المسجد“ترجمہ: البتہ اذان منارہ پر دی جائے، اگر وہ نہ ہوتو فنائے مسجد میں دینی چاہئے اور فقہا نے بیان کیا ہے کہ مسجد میں اذان نہ دی جائے۔(فتح القدیر،ج 1،ص 246،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم