Kya Jumma Ka Khutba Dene Wale Shakhs Ke Ilawa Aur Koi Jumma Ki Jamat Karwa Sakta Hai

جمعہ کا خطبہ کوئی اور دے ،جماعت کوئی اور کرائے ،تو حکم

مجیب:فرحان احمد عطاری مدنی

مصدق:مفتی ابومحمدعلی اصغرعطاری  مدنی

فتوی نمبر:Nor-12153

تاریخ اجراء: 10شوال المکرم1443ھ/12مئی2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ جوشخص جمعہ کا  خطبہ پڑھے،کیاجماعت صرف  وہی کرواسکتاہے ؟اگرکوئی اور کروا دے تب بھی جمعہ درست ہوجائے گا؟اس بارے میں رہنمائی فرمادیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     بہتریہی ہےکہ جس نے خطبہ پڑھاوہی نمازجمعہ پڑھائے،غیرخطیب کانمازجمعہ پڑھانا،مناسب نہیں، البتہ  غیرخطیب نمازجمعہ پڑھائے ،تو نمازہوجائے گی، جبکہ غیر خطیب جمعہ پڑھانے کا اہل ہواور وہ مکمل یا بعض خطبہ کے وقت حاضربھی رہاہو۔

     درمختارمیں ہے :”(لاینبغی ان یصلی غیرالخطیب )لانھما کشیء  واحد“یعنی  غیرخطیب کا نمازجمعہ پڑھانا، مناسب نہیں ہے اس لیے کہ  یہ دونوں ایک ہی چیزکی طرح ہیں ۔

     اس کے تحت ردالمحتارمیں ہے:”(لانھما)ای الخطبۃ والصلاۃ کشی واحد لکونھما شرطا ومشروطا،ولاتحقق للمشروط بدون شرطہ ، فالمناسب ان یکون فاعلھما واحدا“ یعنی نمازاورخطبہ ایک ہی چیز کی طرح ہیں ،اس لیے کہ یہ دونوں شرط اور مشروط ہیں اور مشروط شرط کے بغیرمتحقق نہیں ہوتا، لہذا مناسب ہے کہ ان دونوں کافاعل بھی ایک ہی ہو۔(ردالمحتار مع الدرالمختار ،جلد3،صفحہ43،مطبوعہ کوئٹہ)

     حاشیہ شلبی علی تبیین الحقائق،بدائع الصنائع اور جوہرہ نیرہ میں ہے:”واللفظ للاول:امرانساناان یصلی بالناس نظران کان المامورممن شھدالخطبۃ صح ، وکذا لو کان شھدبعضھا،والالم یجز “یعنی  خطیب نے کسی دوسرے کو نمازپڑھانے کاحکم دیا،تودیکھا جائے گا،اگرماموران لوگوں میں سے ہے، جوخطبہ میں حاضرتھے، تو مامور کانماز جمعہ پڑھانادرست ہے، یونہی اگر بعض خطبہ میں حاضرتھاتب بھی نماز درست ہے، اگرخطبہ میں بالکل حاضرنہیں تھا،تو پھر جائزنہیں ۔(حاشیہ شلبی علی تبیین الحقائق ، جلد1،صفحہ220،مطبوعہ ملتان )

     صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجدعلی اعظمی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:”جس نے خطبہ پڑھا وہی نمازپڑھائے ، دوسرانہ پڑھائے اوراگر دوسرے نے پڑھا دی جب بھی ہوجائے گی، جبکہ وہ ماذون ہو۔“(بھارشریعت،جلد1،صفحہ776،مکتبۃالمدینہ، کراچی)

     امام اہل سنت سیدی اعلی حضرت قدس سرہ العزیزفرماتے ہیں :” غیرخطیب کا نمازپڑھانااولی نہیں ۔“(فتاوی رضویہ ،جلد8،صفحہ309،رضافاؤنڈیشن ،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم