Takheer Se Shamil Hone Wale Muqtadi Sana Parhna Kaisa ?

کیا تاخیر سے شامل ہونے والا مقتدی ثنا پڑھے گا ؟

مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ جولائی2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر مقتدی امام کے قیام کے دوران نماز میں شریک ہو تو اُسے ثنا یعنی ” سُبْحٰنَکَ اللّٰھُمَّ۔۔۔الخ “ پڑھنی چاہئے یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر مقتدی اُس وقت نماز میں شریک ہوا کہ امام صاحب بلند آواز سے سورۃُ الفاتحہ کی تلاوت شروع کر چکے ہیں تو اُسے حکم یہ ہے کہ تکبیرِ تحریمہ کہہ کر ہاتھ باندھے اور خاموشی اور توجہ کے ساتھ قرآنِ پاک کی تلاوت سماعت کرے۔ اب ” ثنا “ پڑھنے کی اجازت نہیں ، البتہ اگر امام صاحب آہستہ قراءت کر رہے ہیں ، جیسا کہ ظہر اور عصر کی نماز میں آہستہ تلاوت کی جاتی ہے یا جہری نماز ہی تھی ، لیکن ابھی امام صاحب نے قراءت شروع نہیں کی تو مقتدی کو چاہئے کہ تکبیرِ تحریمہ کے بعد ثنا پڑھ لے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم