Mard Ke Liye Namaz Mein Naaf Ke Neechay Haath Bandhnay Ka Saboot

مردکے لیے نمازمیں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کاثبوت

مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر:WAT-1099

تاریخ اجراء:24صفرالمظفر1444 ھ/21ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مردوں نے نماز میں ہاتھ ناف کے نیچے باندھنے  ہوتے ہیں ؟ اس پر کوئی دلیل بھی بھیج دیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مَردوں کے لیے سنت طریقہ کار یہ ہے کہ وہ نماز میں دورانِ قیام  ناف کے نیچے ہاتھ باندھیں ۔چنانچہ ابوداؤد شریف اور دیگر کتب حدیث مثلاً مسند احمد ا ور دارقطنی و مصنف ابن ابی شیبہ وغیرہ میں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے پر احادیث موجود ہیں،چنانچہ مسند احمد اور ابوداؤد شریف میں ہےکہ حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’ من السنۃ وضع الکف علی الکف فی الصلاۃ تحت السرۃ‘‘ترجمہ:نماز میں قیام کی حالت میں ناف کے نیچے ہتھیلی پرہتھیلی رکھنا سنت ہے۔                (سنن ابی داؤد،ج1،ص201،رقم الحدیث756،المکتبۃ العصریۃ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم