Masbooq Ko Jis Rakat Ke Bad Qaida Karna Tha Us Par Nahi Kya ?

مسبوق نے اپنی ایک رکعت پڑھنے کے بعد قعدہ کرنا تھا مگر نہ کیا اوردوسری پرقعدہ کیا تو کیا حکم ہوگا؟

مجیب: ابو مصطفیٰ ماجد رضا عطاری مدنی  

فتوی نمبر:Web-113

تاریخ اجراء: 24جمادی الاخری 1443 ھ  /28 جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ مسبوق کی تین رکعتیں باقی تھیں اور اس نے پہلی رکعت میں  قعدہ کرنے کے بجائے دوسری رکعت میں قعدہ کردیا تو نماز کا کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    پوچھی گئی صورت  میں اگر مسبوق کو تین رکعتیں پڑھنی تھیں   اور اس نے بجائے پہلی رکعت  کے، دوسری رکعت میں قعدہ کیا تو یہ بھی  استحساناً جائز ہے اوراس کی نماز ہوجائےگی ،سجدسہو واجب نہ ہوگااور نہ ہی نماز واجب الاعادہ ہوگی کہ من وجہ یہ  پہلی رکعت ہےاور پہلی رکعت میں قعدہ نہیں ہوتا ،لیکن بہتر طریقہ یہی ہے کہ مسبوق کو  جب تین رکعتیں پڑھنی ہوں  تو پہلی رکعت میں ہی قعدہ اولیٰ کرے ۔

    فتاوی رضویہ میں ہے:’’یہاں تک  کہ غنیہ شرح منیہ میں فرمایا: اگر ایک رکعت   پڑھ کر قعدہ نہ کیا،  توقیاس  یہ ہے کہ  نما ز ناجائز ہو یعنی   ترک واجب  کےسبب ناقص وواجب الاعادہ ، البتہ استحساناً حکم جواز وعدمِ وجوب ِ اعادہ دیاگیا کہ یہ رکعت  من وجہ  پہلی بھی ہے۔‘‘ (فتاوی رضویہ ،جلد7،صفحہ 234،رضا فاؤنڈیشن،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم