Masbooq Ne Imam Ke Piche Sana Parh Li Tu Kya Imam Ke Salam Ke Baad Dobara Parhe Ga ?

اگر مسبوق نے امام کے پیچھے ثنا پڑھ لی تو کیا امام کے سلام کے بعد دوبارہ پڑھے گا؟

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1952

تاریخ اجراء: 14صفرالمظفر1445ھ /01ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک شخص جماعت کے ساتھ عصر کی نماز پڑھنے گیا ،اوراس کی ایک رکعت نکل چکی تھی ، وہ  امام صاحب کے ساتھ دوسری رکعت کے قیام  میں شامل ہوگیا،اور اس کے بعد اس نے ثنا(سبحنک اللھم )پڑھ لیا ، اب جب وہ امام صاحب کے سلام پھیرنے کے بعد اپنی بقیہ ایک رکعت پڑھنے کھڑا  ہوگا،تو کیا اس کی ابتدا میں بھی ثنا پڑھے گا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مذکورہ صورت  میں ایسا شخص امام کے سلام پھیرنے کے بعد اپنی  بقیہ رکعت کے شروع میں دوبارہ ثنا نہیں پڑھے گا۔

   مسئلہ کی تفصیل یہ ہے  کہ  مسبوق  کیلئے ثنا  پڑھنے سےمتعلق حکم شرعی یہ ہے کہ مسبوق اگر جہری نمازکی اس رکعت میں شامل ہو جس میں امام جہر یعنی بلند آواز سے قراءت  کررہا ہوتو اب مسبوق کیلئے حکم یہ ہے کہ امام کے ساتھ شامل ہونے کے بعد ثنا  نہ پڑھے، پھر  امام کے سلام پھیرنے کے بعد  جب اپنی بقیہ رکعتیں  پڑھنے کھڑا ہو تو اس کی ابتدا میں ثنا پڑھ لے ۔البتہ  اگر مسبوق سری نماز کی کسی رکعت میں شامل ہو چاہے وہ کوئی  سی بھی رکعت ہو،یا   جہری نماز کی آخر  کی رکعتوں میں شامل ہوتو اب  مسبوق، امام کے ساتھ شامل ہونے کے بعد ثنا پڑھے گا تاکہ ثنا اپنے محل میں دیگر ارکان کی ادائیگی سے پہلے ادا ہوجائے، اور جن  صورتوں میں مسبوق پہلے ثنا پڑھ لے تو اب اس کیلئے دوبارہ ثنا پڑھنے کا حکم نہیں  کیونکہ فقہائے کرام نے مسبوق کو اپنی بقیہ رکعت کے شروع میں ثنا پڑھنے کا حکم اس وقت دیا  ہے جب مسبوق شروع میں ثنا نہ پڑھ سکا ہو، البتہ بعض کتب فقہ میں ہےکہ  مسبوق   اپنی بقیہ رکعت میں بھی ثنا پڑھے گا لیکن  فقہائے کرام نے اسے خلافِ مشہور قرار دے کر لائق عمل نہیں ٹھہرایا ۔لہذا  صحیح  یہی ہے کہ ایسی صورت میں مسبوق دوبارہ ثنا نہیں پڑھے گا۔حاشیۃ الطحطاوی  میں ہے:"قال فی الشرح :ویثنی ایضاً حال اقتدائہ ...وکلامہ یقتضی ان المسبوق یثنی مرتین وھو خلاف المشھور‘‘ ترجمہ: اور شرح میں فرمایا  کہ مسبوق اقتدا کی حالت میں بھی ثنا پڑھے گا  ۔۔۔اور ان کا کلام اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ مسبوق دو مرتبہ ثنا پڑھے گا  اور یہ خلاف مشہور ہے۔(حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح،صفحہ282،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم