Masjid Bait Me Khana Peena

مسجدبیت میں کھاناکھانااوربیٹھناوغیرہ

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-638

تاریخ اجراء: 09شعبان المعظم 1443ھ/13مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگرکسی نےگھرمیں مسجدبیت بنائی ہوتوکیااس کمرےمیں کھاناکھاسکتےہیں؟اوراگرمہمان آجائےتوکیااسےوہاں پر ٹھہرا سکتےہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     مسجدبیت (یعنی گھرکاوہ حصہ جسے نمازپڑھنے کے لیے خاص کرلیاہو،وہ جگہ )حقیقتاً مسجدنہیں ہوتی لہذااس کے احکام وہ نہیں جوحقیقی مسجدکے ہیں پس  وہاں پر کھانا،پینا،مہمان کوٹھہراناوغیرہ  دنیاوی کام جائز ہیں ۔البتہ چونکہ وہ جگہ نمازوالی ہے اس لئے بہتر ہے اسے پاک  وصاف رکھنے وغیرہ معاملات کاخصوصی خیال رکھاجائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم