Masjid Me Tanha Farz Parhte Howe Jamat Qaim Hojaye To Kya Kare ?

مسجدمیں تنہافرض پڑھتے ہوئے جماعت قائم ہوجائے توکیاکرے؟

مجیب: ابوحفص محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-981

تاریخ اجراء:       16محرم الحرام1444 ھ/16اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص مسجد میں اپنی فرض نماز پڑھ رہا ہو اور جماعت کھڑی ہوجائے، تو اسے کیا کرنا چاہئے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس کی مندرجہ ذیل صورتیں بنتی ہیں، جن کی تفصیل درج ذیل ہے:

    (1) اگرابھی پہلی رکعت کاسجدہ نہ کیاتھاکہ جماعت قائم ہوئی توتوڑکر جماعت میں شامل ہوجائے۔

    (2) اور اگر پہلی رکعت کا سجدہ کر لیا اور جماعت شروع ہوئی تو فجر اور مغرب میں جب تک دوسری رکعت کاسجدہ نہیں کرلیاتوڑکرجماعت میں شامل ہوجائے اوراگردوسری رکعت کاسجدہ کرلیاتواب ان دونوں نمازوں (فجراور مغرب) میں توڑنے کی اجازت نہیں ،اپنی نمازمکمل کرے اورنمازکے بعدبھی نفل کی نیت سے جماعت میں شامل نہ ہو۔

   (3)اوراگرچاررکعت والی نماز(ظہریاعصریاعشا)شروع کرکے ایک رکعت کاسجدہ کرلیاتوواجب ہے کہ ایک اورپڑھ کرتوڑدے کہ یہ دونفل ہوجائیں گے ۔اوردوپڑھ لی ہیں توابھی توڑدے یعنی تشہدپڑھ کرسلام پھیردے اوراگرتین پڑھ لی ہیں توواجب ہے کہ نہ توڑےکہ گناہ ہے بلکہ حکم یہ ہے کہ پوری کرکے ،ظہراورعشامیں نفل کی نیت سے جماعت سے شامل ہوجائے ۔عصرکی جماعت میں نفل کی نیت شامل نہ ہوکہ عصرکے بعدنفل جائزنہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم