Imam Ka Masjid Ka Mehrab Mein Kharay Ho Kar Imamat Karwana Kaisa ?

امام کا مسجدکے محراب میں کھڑے ہو کر امامت کروانا کیسا؟

مجیب: مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Lar:6359

تاریخ اجراء:04جمادی الثانی 1438ھ/04 مارچ 2017ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ

     (1)امام صاحب کا  مسجد کے محراب  میں کھڑےہوکرامامت  کرواناکیساہے؟نیزاگرپاؤں محراب سے باہرہوں اورسجدہ محراب میں ہوتو کیا حکم ہے؟بعض اوقات مسجدمیں جمعہ یاعیدکے موقع پرجگہ کم   پڑجاتی ہے اس  موقع پرامام صاحب محراب میں  کھڑے ہوسکتے ہیں یانہیں؟

     (2)کیامحراب، مسجد میں داخل  ہے ؟

سائل:محمدسرورعطاری (قصور)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     (1)امام کامحراب میں تنہاکھڑاہونا مکروہ تنزیہی ہے۔ اور اگر وہ  باہر کھڑا ہواور سجدہ محراب میں کرے  یا وہ تنہا نہ ہو بلکہ اس کے ساتھ کچھ مقتدی بھی محراب کے اندر ہوں تواس میں کوئی  حرج نہیں۔ یوہیں اگر مقتدیوں پر مسجد تنگ ہو تو بھی محراب میں  تنہاکھڑا ہونا مکروہ نہیں۔

     (2)محراب مسجد میں داخل ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم