Miyan Biwi Ka Ghar Par Jamat Se Namaz Parhna

میاں بیوی کا گھر پر جماعت سے نماز پڑھنا

فتوی نمبر:WAT-217

تاریخ اجراء:03ربیع الآخر1443ھ/09نومبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میاں بیوی اپنے گھر میں باجماعت نماز پڑھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مردحضرات پرمسجدمیں جماعت سے نماز پڑھنا واجب ہے اوربلاعذرِ شرعی جماعت کوترک کرناناجائزوگناہ ہے۔اس لئے وہ گھرپرنماز نہ پڑھیں،بلکہ مسجد میں جاکرباجماعت نماز اداکریں،البتہ اگر کسی وجہ سے مسجد کی جماعت نہ مل سکے اورمیاں بیوی جماعت سے نماز پڑھنا چاہیں اور مرد جماعت کروانے کا اہل بھی ہو،تومیاں بیوی گھرمیں جماعت سے نمازاداکرسکتے ہیں ،جس کاطریقہ یہ ہے کہ(اگرصرف یہ دونوں ہی ہوں  اوران کے درمیان میں کوئی چیزکم ازکم سترہ کی مقداربرابرحائل نہ ہواورنہ  دونوں کے درمیان اتنافاصلہ ہوکہ اس میں کوئی مردکھڑاہوسکے تو)  عورت اس قدر پیچھے کھڑی ہو کہ اس کی پنڈلی مردکی پنڈلی یااس کے کسی عضو کے محاذی(برابر)نہ ہو ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

ٹیگز : Namaz Jamat Miyan Biwi Ghar