Moazzin Ki Mojoodgi Mein Imam Ka Kisi Doosre Se Iqamat Karwana

مؤذن کی موجودگی میں امام کا کسی دوسرے کو اقامت کا کہنا

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1360

تاریخ اجراء: 01رجب المرجب1445 ھ/13جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مؤذن نے اذان دی ،مؤذن کی موجودگی میں کیا امام صاحب تکبیر پڑھنے کے لئے کسی اور کو اجازت دے سکتے ہیں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اقامت  پڑھنا اسی کا حق ہے جس نے اذان دی ہو، لہٰذا امام صاحب کا  موذن کی موجودگی میں اس کی  اجازت کے بغیر کسی  دوسرے بندے سے اقامت پڑھوانا مناسب نہیں ہے  ، ہاں ! اگر شرعی عذر مثلاً اس کی اقامت لحن پر مشتمل ہو   تو امام کسی اور  درست مخارج والے سے اقامت  پڑھوائے۔

   امام اہلسنت ، سیدی اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمدرضا خان نوری رحمۃ اللہ علیہ اسی طرح کے ایک سوال کا جواب دیتے   فرماتے ہیں ’’ اگر مؤذن موجودہے تو اسکی اجازت کے بغیر کوئی دوسرا تکبیر نہ کہے اور امام کیلئے بھی مناسب نہیں کہ شرعی عذر کے بغیر کسی دوسرے کو تکبیر کے لئے کہے، شرعی عذر مثلاً اس کی اقامت لحن پر مشتمل ہو، اجازت مؤذن کے بغیراقامت کہنا مناسب نہیں کہ شاید وہ اسے ناپسند کرتا ہو۔‘‘(فتاویٰ رضویہ، جلد5، صفحہ413، رضا فاونڈیشن ، لاہور  )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم