Moo Se Cigarette Ki Smell Khatam Kiye Baghair Masjid Mein Jana Kaisa?

منہ سے سگریٹ کی بو(Smell) ختم کیے بغیر مسجد میں جانا کیسا ؟

مجیب:مفتی ابوالحسن محمد  ہاشم خان عطاری

تاریخ اجراء:07صفر المظفر1443ھ/15ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص سگریٹ پی کر منہ سے بدبو ختم کیے بغیر فوراً مسجد میں چلا جاتا ہے۔ اس کے لیے کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مذکور شخص کا سگریٹ پینے کے فورا ًبعد مسجد میں جانا ،جائز نہیں۔ کیونکہ سگریٹ پینے والے کے منہ سے سخت بدبو آتی ہے اور بدبو ختم کیے بغیر مسجد میں جانا حرام و گناہ ہے۔ البتہ اگر وہ کسی ذریعے سے مسجد میں داخل ہونے سے پہلے بدبو ختم کر لیتا ہے، تو جا سکتا ہے۔چنانچہ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:’’ من اکل من ھذہ الشجرۃ المنتنۃ فلا یقربن مسجد نا فان الملئکۃ تتاذی ممایتأذی منہ الانس‘‘ترجمہ:جس شخص نے اس بدبودار پودے کو کھایا وہ ہماری مساجد کے قریب نہ آئے، کیونکہ ملائکہ کو بھی ہراس شے سے تکلیف ہوتی ہے ،جس سے انسانوں کو ہوتی ہے۔(الصحیح لمسلم،     کتاب المساجد  ،ج1، ص209    ، مطبوعہ  کراچی   )

   امام اہلسنت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن سے سوال ہوا:’’حقہ تمباکو کوپینے والے کے منہ کی بو نماز میں دوسرے نمازی کومعلوم ہوئی، توکوئی قباحت تونہیں ہے؟‘‘

   تو جواباً ارشاد فرمایا:’’منہ میں بدبو ہونے کی حالت میں نمازمکروہ ہے اور ایسی حالت میں مسجد میں جانا حرام ہے جب تک منہ صاف نہ کرے، اور دوسرے نمازی کوایذا پہنچنی حرام ہے، اور دوسرانمازی نہ بھی ہو،تو بدبو سے ملائکہ کو ایذاپہنچتی ہے۔ حدیث میں ہے :’’ ان الملٰئکۃ تتأذی ممایتاذی منہ بنواٰدم‘‘ واﷲ تعالٰی اعلم ترجمہ:ملائکہ کو ہر اس شے سے اذیت ہوتی ہے جس سے بنی آدم کو اذیّت پہنچتی ہے۔ واﷲ تعالٰی اعلم‘‘(فتاوی رضویہ،ج7، ص384، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم