مجیب:ابو الحسن جمیل احمد غوری عطاری
فتوی نمبر:Web-841
تاریخ اجراء: 18 جمادی الثانی1444 ھ /11 جنوری2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جمعہ کی نماز میں
کوئی قصر نہیں۔
جو
شرعی مسافرہے اس پر چار رکعت فرض نماز یعنی ظہر،عصر اور عشا کی
فرض رکعتوں میں قصر کرنا یعنی چار رکعت کی جگہ دو رکعت پڑھنا واجب ہے۔دو رکعت والی
نماز اور اسی طرح مغرب کی تین رکعت اور وتر میں قصر نہیں
ہوتی۔اور اگر شرعی مسافر مقیم امام کی اقتداء میں چار رکعت والی
فرض نماز پڑھے تو مقیم امام کی
اقتداء کی وجہ سے اس پر بھی
پوری چار رکعت پڑھنا لازم ہوگا جبکہ جمعہ کی نماز ہوتی ہی
دو رکعت باجماعت ہے،اس میں قصر کا تصور ہی نہیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟