Musafir Ke Liye Nawafil O Sunnat Me Qasar Ka Masala

مسافر کے لیے نوافل و سنت میں قصرکا مسئلہ

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-596

تاریخ اجراء: 27رجب المرجب  1443ھ/01مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   فرض نماز کے علاوہ نوافل و سنتوں میں بھی قصر کریں گے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قصر کا حکم  ان فرائض کے متعلق ہے کہ جن کی چار رکعتیں ہوتی ہیں یعنی مسافر ظہر، عصر اور عشاء کے فرائض میں قصر کر کے چار چار کی جگہ دو دو فرائض پڑھے گا، البتہ فجر اور مغرب کی نماز میں قصر نہیں ہوگی، یہ دونوں نمازیں پوری پوری ہی پڑھے گااور وتر میں قصر نہیں ہے۔اسی طرح سنتوں  اور نوافل میں بھی قصر نہیں ہے اور سنتوں کی ادائیگی کے حوالے سے حکمِ شرعی یہ ہے کہ سفر میں حالت اطمینان و قرار میں تو سنت مؤ           کدہ ادا کرنی چاہیے،البتہ اگر امن و قرار کی حالت نہ ہو،بلکہ روا روی کی صورت ہو،مثلاً سنتیں پڑھنے کی وجہ سے گاڑی یا قافلہ نکل جانے وغیرہ کا خوف ہوتو سنتیں ترک کرنے میں کوئی حرج  نہیں،یہ حکم سنت فجر کے علاوہ باقی سنتوں کا ہے ، سنت فجر چونکہ قریب بواجب ہیں،لہٰذاان کے ترک کی اجازت نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم