Musafir Qasar Karne Ke Bajaye Puri Namaz Parhe To Namaz Ka Hukum?

مسافر قصر کرنے کے بجائے پوری نماز پڑھے تو نماز کا حکم؟

مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-355

تاریخ اجراء:19جُمادَی الاُولٰی1443ھ/24دسمبر 2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مسافر بھول کر ظہر کی قصر کی بجائے پوری نماز پڑھ لے اور عصر کے وقت یاد آئے ، تو کیا حکم ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں مسافر نے اگر دوسری رکعت پر قعدہ نہیں کیا اور یونہی نماز مکمل کر لی ، تو اس کی فرض نماز ادا نہیں ہوئی ، اس پر فرض ہے کہ اس دن کی ظہر کی قصر قضا پڑھے اور اگر اس نے دوسری رکعت پر قعدہ کیا تھا ، تو اس کی ظہر کی فرض نماز ادا ہو گئی لیکن اس کے باوجود اس پر واجب ہے کہ ظہر کی فرض دو رکعتیں دوبارہ واجب کی نیت سے پڑھے ۔

   اس مسئلے کی تفصیل یہ ہے کہ مسافر پر واجب ہے کہ نماز میں قصر کرے یعنی چار رکعت والے فرض کو دو پڑھے ، اس کے حق میں دو ہی رکعتیں پوری نماز ہے ۔ اگر دو کی بجائے چار رکعتیں پڑھیں اور دوسری رکعت پر قعدہ بھی نہیں کیا ، یہاں تک کہ تیسری کا سجدہ کر لیا ، تو اس کے فرض باطل ہو جائیں گے اور یہ نماز نفل ہو جائے گی اور اس پر فرض دوبارہ پڑھنا فرض رہیں گے اور اگر دوسری رکعت پر قعدہ کیا ہو ، تو پہلی دو رکعتوں سے فرض ادا ہو جائے گا اور تیسری ،چوتھی رکعتیں نفل ہو جائيں گی ۔ لیکن سلام میں تاخیرہونے کی وجہ سے ان دو رکعتوں کو دوبارہ پڑھنا واجب ہو جائے گا ، چاہے اسی نماز کے وقت میں یاد آ جائے یا وقت ختم ہونے کے بعد یاد آئے ۔ نیز اگر اس نے جان بوجھ کر چار رکعتیں پڑھیں ، تو گنہگار ہو گا اور توبہ بھی لازم ہو گی اور اگر بھول کر چار پڑھیں ، تو گناہ نہیں ۔

       نوٹ : مسافر کے لیے قصر کا حکم صرف چار رکعت والی فرض  نماز میں ہے ، اس کے   علاوہ بقیہ سنتیں اور نوافل مکمل ادا کرے گا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم