Namaz Ke Doran Sar Se Topi Gir Jaye Tu Kya Usay Utha Sakte Hain ?

نماز کے دوران سر سے گرنے والی ٹوپی اٹھانا

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-2676

تاریخ اجراء: 16شوال المکرم1445 ھ/25اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز کے دوران سر سے ٹوپی گر جائے تو اٹھا کر پہن سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز میں ٹوپی سرسے گِر جائے  تو اٹھا لینا افضل ہے، جب کہ عمل کثیر کی حاجت نہ پڑے، ورنہ نماز فاسد ہو جائے گی اور بار بار اٹھانی پڑے، تو چھوڑ دے اور اگر  نہ اٹھانے سے خضوع مقصود ہو، تو نہ اٹھانا افضل ہے۔

   در مختار میں ہے” ولو سقطت قلنسوته فإعادتها أفضل إلا إذا احتاجت لتكوير أو عمل كثير ترجمہ:اگر نمازی کی ٹوپی گر جائے تو اس کا اٹھا لینا افضل ہے،مگر بار بار اٹھانے کی یا عمل کثیر کی حاجت ہو تو نہ اٹھائے۔

   اس کے تحت رد المحتار میں ہے”والظاهر أن أفضلية إعادتها حيث لم يقصد بتركها التذلل“ترجمہ:ظاہر ہے کہ ٹوپی کا اٹھالینا افضل اس صورت میں ہے جب نہ اٹھانے سے تذلل مقصود نہ ہو۔(در مختار مع رد المحتار،ج 2،ص 491،492،مطبوعہ کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم