Namaz Me Ungliya Chatkana Kaisa Hai ?

نماز میں انگلیاں چٹخانا کیسا؟

مجیب: مولانافرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-681

تاریخ اجراء: 27ربیع الثانی 1444  ھ/23 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر نماز میں انگلیاں چٹخائیں تو  کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

  نماز میں انگلیاں چٹخانا مکروہ تحریمی،ناجائزوگناہ ہے ۔جس نماز میں ایسا عمل کیا، توبہ کرنے کے ساتھ ساتھ وہ نماز بھی دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔

  فتاوی فقیہِ ملت میں ہے:”نماز میں انگلیاں چٹکانا بھی مکروہ تحریمی ہے۔ حدیث شریف میں ہے:لا تفرقع اصابعک وانت فی الصلاۃ۔یعنی جب تم نماز کی حالت میں ہو تو انگلیاں نہ چٹکاؤ(سنن ابن ماجہ)۔۔۔۔اور جن صورتوں میں نماز مکروہ تحریمی ہوتی ہے ،ان نمازوں کا دہرانا واجب ہوتا ہے۔“ (فتاوی فقیہ ملت، جلد1،صفحہ 183،شبیر برادرز، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم