Namaz Me Piche Se Dono Hathon Se Kapra Chorana

نماز میں پیچھے سے دونوں ہاتھوں سے کپڑا چھڑانا کیسا؟

مجیب: ابومحمد محمد فراز عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-128

تاریخ اجراء: 21 رجب المرجب  1443 ھ/ 23فروری 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا نماز میں دونوں ہاتھوں سے پیچھے سے کپڑا چھڑا سکتے ہیں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رکوع سے اٹھنے کے بعد یا سجدہ سے قیام کی طرف آنے کے بعد کبھی کبھار کپڑا جسم سے چپک جاتا ہے تو اسے عملِ قلیل کے ذریعہ  چھڑانے میں کوئی حرج نہیں کہ یہ عمل مفید ہےاورایک ہاتھ سے بآسانی ہوسکتا ہے۔اس لئے اس میں دونوں ہاتھوں کا استعمال نہ کیا جائے کہ ضرورت ایک ہاتھ سے بھی پوری ہوجاتی ہے۔اس موقع پر دوسرے ہاتھ کو بھی استعمال کرنا بے فائدہ ہوگا اور نماز میں عمل ِقلیل غیر ِمفید کا ارتکاب کرنا مکروہِ تنزیہی ہے یعنی نماز ہوجائے گی،اعادہ بھی لازم نہیں ہوگا ،مگرناپسندیدہ ہے۔

       یاد رہے کہ اگر ایک ہاتھ یا  دونوں ہاتھوں کا استعمال اس انداز سے کیا کہ دو ر سے کوئی دیکھے تو اس کاظن غالب یہی ہو کہ یہ نماز میں نہیں ہے تویہ صورت  عملِ کثیرہوگی جس کی بناء پر نماز ہی فاسد ہوجائے گی ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم