Namaz Me Qirat Kitne Awaz Se Karni Chahiye

جن نمازوں میں اتنی آواز سے قراءت کی کہ خود نہ سن سکیں ، تو ان نمازوں کا کیا حکم ہے

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر: Web-335

تاریخ اجراء:24ذیقعدۃالحرام 1443 ھ/24جون 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہمیں اب پتا چلا ہے کہ نمازوں میں اتنی آواز سے قراءت کرنی ہے کہ خود سن لیں۔ یہ ارشاد فرمائیں کہ  زندگی میں ہم نے جن نمازوں میں اتنی آواز سے قراءت نہیں کی کہ خود سن لیں تو کیا وہ نمازیں ہمیں دوبارہ پڑھنی ہوں گی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز میں قراءت اور دیگر اوراد کم ازکم اتنی آواز میں پڑھنا ضروری ہے کہ شور و غل اور  ثقلِ سماعت نہ ہونے کی صورت میں خود اپنے کانوں تک آواز آجائے۔اگر دل میں قراءت کی یا اتنی کم آواز میں قراءت کی کہ شور اور ثقلِ سماعت نہ ہونے کے باوجود اپنے کانوں تک آواز نہ آئی تو اس  صورت میں قراءت کا فرض ادا نہ ہوگا اور نماز نہ ہوگی، اس طرح جتنی فرض  وواجب نمازیں پڑھی ہیں ان سب کو دوہرانا لازم ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم