Namaz Mein Cheenk, Khansi Aur Jamahi Ki Wajah Se Takheer Hui To Sajda Sahw Ka Hukum

نماز میں چھینک اور جماہی کی وجہ سے تاخیر ہوئی تو سجدہ سہو کا حکم

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2049

تاریخ اجراء: 20ربیع الاول1445 ھ/07اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر نماز میں جماہی،ڈکار،کھانسی  یا چھینک آنے کی وجہ سے ،تین بار سبحان اللہ  کی مقدار یا اس سے زیادہ وقت رُکا جائے  تو کیا اس سے سجدہ سہو لازم ہوگا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر نماز میں جماہی ،ڈکار،کھانسی  یا چھینک  آنے  کےسبب،تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار یا اس سے زیادہ ، قراءت یا تشہد وغیرہ میں سکوت ہوجائے یا فرض و واجب کی ادائیگی میں تاخیر ہوجائے،تواس سے نماز پر کچھ اثر نہیں پڑتا،اور  ایسی صورت میں سجدۂ سہو بھی لازم نہیں  ہوگا۔ البتہ نماز  میں جماہی یا کھانسی وغیرہ آئے تو اُسے حتی الامکان روکنا مستحب ہے،لہذا کوشش کرکے جہاں تک ہوسکے اُسے روکے،نہ رُکے اور اس کے سبب تین بار سبحان اللہ کے بقدر یا اس سے زیادہ  وقفہ ہوجائے تو شرعاًکچھ حرج نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم