Namaz Mein Quran Dekh Kar Parhne Ka Hukum

نمازمیں دیکھ کر تلاوت کرنے کا حکم

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-99

تاریخ اجراء: 25جمادی الاولٰی1443 ھ/30دسمبر 2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ  کیانمازمیں دیکھ کرقرآن کی تلاوت کرسکتے ہیں ؟ اگر دیکھ کر تلاوت  کرنے کی اجازت نہیں ہے تو اس کی کیاوجہ ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نمازپڑھتے ہوئے دیکھ کرتلاوت کرنے سے نماز فاسد ہوجائے گی ۔ نماز فاسد ہو نے کی وجہ فقہائے کرام نے یہ بیان فرمائی ہے کہ نمازی جب قرآن پاک میں دیکھ کر تلاوت کرے گا تو گویا کہ قرآن پاک سے سیکھ کر تلاوت کرے گا اور نماز میں کسی سے سیکھنے کا عمل نماز کو توڑ دیتا ہے۔

   درمختارمیں ہے :” (وقراتہ من مصحف )ای :مافیہ قرآن (مطلقا)لانہ تعلم “یعنی مصحف یعنی جس میں قرآن لکھاہے اس سے دیکھ کر تلاوت کرنا مطلقا مفسدنمازہے ، کیونکہ یہ سیکھنا ہے ۔

   لانہ تعلم کے تحت علامہ شامی علیہ الرحمہ ردالمحتارمیں فرماتے ہیں :” ذکروا لابی حنیفۃ فی علۃ الفساد وجھین ، احدھما ان حمل المصحف والنظر فیہ وتقلیب الاوراق عمل کثیر ، والثانی انہ تلقن من المصحف فصار کما اذا تلقن من غیرہ، وعلی الثانی لا فرق بین الموضوع والمحمول عندہ وعلی الاول یفترقان، وصحح الثانی فی الکافی تبعا  للسرخسی“یعنی علمائے کرام نے نماز فاسد ہونے کے متعلق امام اعظم علیہ الرحمہ کے مؤقف میں دو علتوں کو ذکر فرمایا ہے ، ان میں سے ایک یہ کہ قرآن پاک اٹھانا ، اس میں دیکھنا ، اس کے ورق پلٹنا عمل کثیر ہے ، اور دوسری علت یہ ہے کہ یہ قرآن پاک سے سیکھنا ہے لہذا یہ ایسے ہی ہے جیسے کسی اور سے سیکھے ، دوسری علت کی بنا پر سامنے رکھے ہوئے اور اٹھائے ہوئے قرآن مجید میں کوئی فرق نہیں ہو گا اور پہلی علت میں فرق واقع ہو گا ، دوسری علت کو کافی میں امام سرخسی کی اتباع کرتے ہوئے صحیح قرار دیا ہے ۔ (درمختار مع ردالمحتار ، کتاب الصلاۃ ، ، جلد02، صفحہ463-464، مطبوعہ کوئٹہ)

   فتاوٰی امجدیہ میں ہے:”اگرچہ مصحف شریف کی طرف نظر کرنا عبادت ہے مگر اس میں دیکھ کر پڑھنا خارج سے تعلم ہے اور یہ منافی نمازجیسے زبان سے حالت نماز میں امر بالمعروف یا نہی عن المنکر کرنے سے نماز فاسد ہو جائے گی ، اگرچہ یہ دونوں عبادت ہیں مگر چونکہ منافی نماز ہیں لہذا نماز فاسد۔ “ (فتاوی امجدیہ ، جلد1، صفحہ185، مکتبہ رضویہ ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم