Namaz Mein Khilaf e Tarteeb Qirat Shuru Karne Ke Baad Yaad Aane Par Doosri Surat Parhna

نماز میں خلافِ ترتیب قراءت شروع کرنے کے بعد یاد آنے پردوسری سورت پڑھنا

مجیب: محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-873

تاریخ اجراء: 01 شعبان ا المعظم1444 ھ  /22 فروری2023 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر پہلی رکعت میں سورۂ قریش پڑھی اور دوسری رکعت میں  بھول کر سورۂ فیل شروع کی  ، توکیا یاد آنے پر جلدی سے سورۂ کوثر    پڑھ سکتے ہیں یا سورہ ٔفیل ہی مکمل کرنی ہوگی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز میں قصداً خلافِ ترتیب قرآن پاک پڑھنا ، مثلاً پہلی رکعت میں  سورۂ قریش پڑھنا اور دوسری رکعت میں سورۂ فیل پڑھنا  مکروہ ہے۔ البتہ اگر  بھولے سے خلافِ ترتیب اگلی سورت  پڑھنے کی بجائے پچھلی سورت شروع کی  جیساکہ سوال میں مذکور ہے  تو اب حکم یہ ہے کہ  جو سورت شروع کی ہے ،اسی کو پورا کرے  اگرچہ ابھی اس کا ایک ہی حرف پڑھا ہو۔یعنی اب  اس سورت کو چھوڑ کر  اگلی سورت پڑھنے کی اجازت نہیں ہے۔

   بہارِ شریعت میں ہے: ”بھول کر دوسری رکعت میں اوپر کی سورت شروع کر دی یا ایک چھوٹی سورت کا فاصلہ ہوگیا، پھر یاد آیا تو جو شروع کر چکا ہے اسی کو پورا کرے اگرچہ ابھی ایک ہی حرف پڑھا ہو، مثلاً پہلی میں قُلْ یٰاَیُّھَا الْکَفِرُوْنَ پڑھی اور دوسری میں اَلَمْ تَرَکَیْفَ یا تَبَّتْ شروع کر دی، اب یاد آنے پر اسی کو ختم کرے، چھوڑ کر اِذَا جآءَ پڑھنے کی اجازت نہیں۔“                    (بہارِ شریعت، حصہ 3، صفحہ 550، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   خلافِ ترتیب قرآن پاک پڑھنا مکروہ ہے، اس کے  متعلق  بہارِ شریعت میں ہے: ”کوئی ایسا واجب ترک ہوا جو واجباتِ نماز سے نہیں بلکہ اس کا وجوب امر ِخارج سے ہو تو سجدۂ سہو واجب نہیں مثلاً خلافِ ترتیب قرآن مجيد پڑھنا ترک واجب ہے(اور ترکِ واجب مکروہ  و گناہ ہے) مگر موافق ترتیب پڑھنا واجباتِ تلاوت سے ہے واجباتِ نماز سے نہیں لہٰذا سجدۂ سہو نہیں۔“(بہارِ شریعت، حصہ 4، صفحہ 709،  مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم