Namazi Ke Samne Jote Rakhe Hon To Namaz Ka Hukm ?

نماز کے دوران جوتے سامنے رکھے ہوں تو نماز کا حکم

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1700

تاریخ اجراء:16ذوالقعدۃالحرام1445 ھ/25مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز کی حالت میں جوتا سامنےموجود ہو،تو نماز ہوجائے گی یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز کی حالت میں جوتا سامنے موجود ہو، اس صورت میں نماز پڑھنے سے نماز ہوجاتی ہے اور گناہ بھی نہیں، لیکن ادب کا تقاضایہ ہے کہ  سامنے نہ ہو یا کسی ڈبے وغیرہ میں اس طرح رکھے جائیں کہ نظر نہ آئیں۔

   سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے سوال ہوا:اکثر لوگ اپنی اپنی جوتیوں کو بغرض حفاظت مسجد کے اندر لے جا کر اپنے قریب یا کسی گوشہ میں رکھتے ہیں یہ جائز ہے یانہیں؟تو آپ رحمۃ اللہ علیہ نے جوباً ارشاد فرمایا:”جوتے جن میں نجاست نہ ہو اگر کسی گوشہ میں رکھ دئیے جائیں یااپنے پاؤں کے سامنے تو حرج نہیں مگر سجدہ کے سامنے نہ ہو کہ نمازی کی طرف رحمت الٰہی موجود ہوتی ہے نہ دہنی طرف کو ادھر ملائکہ ہیں نہ بائیں طرف کہ دوسرے کے دہنی طرف ہوں گے، ہاں اگر یہ کنارہ پر کھڑا ہے کہ اس کے بائیں طرف کوئی نہیں اور دیوار کے ساتھ متصل ہے کہ کسی کے آنے کا بھی احتمال نہیں تو رکھ سکتا ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی رضویہ،جلد23،صفحہ383، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم