Nange Sar Aur Painchay Takhne Se Neeche Latka Kar Namaz Parhna

ننگے سر اور پائنچے ٹخنے سے نیچے لٹکا کر نماز پڑھنا

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1464

تاریخ اجراء: 22رجب المرجب1445 ھ/03فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مجھے نماز میں ٹوپی پہننے سے سر بھاری محسوس ہوتا ہے اور زیادہ دیر ٹوپی سر پر رکھوں تو سر درد کرنے لگ جاتا ہے اور بغیر ٹوپی کے خشوع وخضوع بھی بہتر ہوتا  ہے تو کیا میں اسی طرح ٹوپی کے بغیر نماز پڑھ سکتا ہوں؟اسی طرح شلوار ٹخنوں سے اوپر کرتا ہوں تو اوپر سے شلوار پیٹ پر چلی جاتی جس سے پیٹ پرگھٹن محسوس ہوتی اور خشوع وخضوع نہیں ملتا تو کیا بغیر شلوار اوپر کیے نماز پڑھ سکتا ہوں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ننگے سر نماز پڑھنے کے حوالے سے صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ بہارِ شریعت میں فرماتے ہیں:” سستی سے ننگے سَر نماز پڑھنا یعنی ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو، مکروہِ تنزیہی(یعنی ناپسندیدہ) ہے اور اگر تحقیرِ نماز مقصود ہے، مثلاً نماز کوئی ایسی مُہْتَم بالشان (یعنی اہم) چیز نہیں جس کے لئے ٹوپی، عمامہ پہنا جائے تو یہ کُفر ہے اور خُشوع خُضوع (یعنی نماز میں دل لگنے) کے لئے سَر برہنہ (یعنی ننگے سَر نماز) پڑھی تو مستحب ہے۔“(بہارِ شریعت،جلد 1،صفحہ631، مکتبۃ المدینہ کراچی)

   نیز تکبر کے ارادے سے نماز یا نماز کے علاوہ  پائنچے ٹخنوں سے نیچے رکھناناجائز و گناہ ہے، لہذا ہمیشہ شلوار یا پینٹ اتنی اوپر  باندھنی چاہئے کہ ٹخنوں سے نیچے کپڑا نہ لٹکے، البتہ اگر شلواریا پینٹ  خود ہی نیچے ہوجاتی ہو اور تکبرکی نیت بھی نہ ہوتویہ گناہ نہیں ہے، اوراس صورت میں نماز ہوجائے گی، خیال رہے کہ نماز میں ٹخنے ظاہر کرنے کے لئےپائنچے یا پینٹ اوپر یا  نیچے سے فولڈ کرنا مکروہ تحریمی ہے۔

   ٹوپی نارمل ہلکے کپڑے یا جالی والی پہنیں تو  سر میں بھاری پن پیدا نہیں ہوگا،نیزشلوار لمبی ہونے کی وجہ سے آپ کو یہ پرابلم ہوتی ہے لہٰذا شلوار  اتنی ہی لمبائی میں سلوائیں کہ نارمل حالت میں  ہی وہ ٹخنوں سے اوپر رہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم