Qaza Umri Ki Wajah Se Sunnat e Muakkadah Chorna

قضائے عمری کی وجہ سے سنت موکدہ چھوڑنا

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2326

تاریخ اجراء: 18جمادی الثانی1445 ھ/01جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قضائے عمری کسی کے ذمے باقی ہے تو کیا وہ سنت مؤکدہ چھوڑ سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     نوافل اور سنت غیر مؤکدہ کی جگہ قضا نمازیں پڑھ سکتے ہیں ۔ البتہ سننِ مؤکدہ کو ادا کیا جائے گا، ان کو چھوڑنے کی اجازت نہیں، کیونکہ سنتِ مؤکدہ کو ایک بار بغیر عذرِ شرعی چھوڑنا اساءت (برا) ہے اور چھوڑنے کی عادت بنا لینا گناہ ہے۔صدر الشریعہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں:”قضا نَمازیں نوافل سے اَ ھَم ہیں یعنی جس وقت نَفْل پڑھتا ہے انہیں چھوڑکران کے بدلے قضائیں پڑھے کہ برئ الذمہ ہو جائے اَلْبَتَّہ تراویح اوربارہ رکعتیں (فجرکی 2سنتیں،ظہرکی6 سنتیں، مغرب کی2سنتیں،عشاء کی 2سنتیں ) سُنَّتِ مُوکِّدَہ نہ چھوڑے۔‘‘(بہارِ شریعت، ج1، حصّہ 4،ص 55،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم