Raat Ko Dair Tak Parhai Karne Ki Wajah se Fajar Ki Jamat Chorne Ka Hukum

رات کو دیر تک پڑھائی کرنے کی وجہ سے فجر کی جماعت ترک کرنے کا حکم

مجیب: ابو مصطفی محمد کفیل رضا مدنی

فتوی نمبر:Web-868

تاریخ اجراء: 06 شعبان ا المعظم1444 ھ  /27 فروری2023 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مجھ کو رات پڑھائی کرتے ہوئے دیر ہو جاتی ہے، تو کیا میں فجر کی نماز گھر میں پڑھ سکتا ہوں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جماعت واجب ہو، تو رات دیر تک پڑھائی کرتے رہنا جماعت چھوڑنے کا عذر نہیں ہے ،لہٰذاپڑھائی جلد ختم کریں تاکہ صبح باجماعت نماز فجر ادا کرسکیں ،ورنہ جماعت چھوڑنے کی وجہ سے گنہگار ہوں گے ۔

   بہار شریعت میں ہے:”عاقل، بالغ، حر، قادر پر جماعت واجب ہے، بلاعذر ایک بار بھی چھوڑنے والا گنہگار اور مستحق سزا ہے اور کئی بار ترک کرے، تو فاسق مردود الشہادۃ۔  (بہار شریعت، جلد01، صفحہ582، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم