مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری
فتوی نمبر:Web-480
تاریخ اجراء: 25محرم الحرام1444
ھ /24اگست2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر سجدۂ سہو میں یا اس کے بعد
مزید سہو ہوجائے، تو دوبارہ سجدۂ سہو لازم نہ ہوگا، پہلے والا سجدۂ
سہو ہی کافی ہوجائے گا۔
تحفۃ
الفقہاء میں ہے: ولو سها في سجود
السهو لا يجب عليه السهو لأن تكرار سجود السهو غير مشروع لأنه لا حاجة لأن السجدة
الواحدة كافية على ما قال عليه السلام سجدتان تجزئان عن كل زيادة ونقصان ترجمہ:اگر کسی کو سجدۂ سہو میں
سہو ہوا تو اس پر مزید کوئی سجدۂ سہو واجب نہ ہوگا کیونکہ سجدۂ سہو کا تکرار مشروع نہیں
ہے،کیونکہ اس کی حاجت نہیں کہ ایک مرتبہ سجدہ سہو ہی کا فی ہے جیساکہ
حضور علیہ وعلی آلہ
الصلوٰۃ والسلام کا ارشاد ہے:دو سجدے نماز میں ہونے والی
ہر کمی زیادتی کی طرف سے کفایت کرتے ہیں۔(تحفۃ الفقھاء جلد1، صفحہ 215-214، مطبوعہ :بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟