Sana Parhne Mein Takheer Kardi Aur Imam Ne Buland Awaz Se Qirat Shuru Kardi

ثنا پڑھنے میں تاخیر کردی اور امام نے بلند آواز سے قراءت شروع کردی

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1428

تاریخ اجراء: 23جمادی الثانی1445 ھ/06جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مقتدی ثنا پڑھنا بھول جائے یا تھوڑی تاخیر کرے یہاں تک کہ امام صاحب نے بلند آواز سے قراءت شروع کردی، تو کیا اب مقتدی ثنا پڑھ سکتا ہے؟ یہ بھی بتا دیجئے کہ جب امام اللہ اکبر کہے، تو مقتدی کو بھی تکبیرات کہنی ہوں گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جب امام بلند آواز سے قراءت شروع کردے تو مقتدی ثنا نہیں پڑھے گا اور اگر پڑھ رہا تھا تو فوراً خاموش ہوجائے کیونکہ توجہ سے قراءت سننا  اور خاموش رہنا فرض ہے جبکہ ثنا پڑھنا سنت ہے،اور دونوں کام ایک ساتھ نہیں ہو سکتے۔ امام کی طرح مقتدی کو بھی تمام تکبیرات کہنے کا حکم ہے۔

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”امام نے بالجہر قراءت شروع کردی ، تو مقتدی ثنا نہ پڑھے  اگرچہ بوجہِ دور ہونے یا بہرے ہونے کے امام کی آواز نہ سنتا ہو۔“(بہارِ شریعت، جلد1،صفحہ 523، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم