Sheeshe Ke Samne Namaz Ada Karne Ka Hukum

آئینے کے سامنے نماز ادا کرنا

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1490

تاریخ اجراء: 21شعبان المعظم1444 ھ/14مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا آئینہ کے سامنے نمازدرست ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   آئینہ کے سامنے نماز پڑھنا جائز ہے،البتہ اگر اس کی وجہ سے یا اس میں اپنی صورت نظر آنے کی وجہ سے خشوع وخضوع میں فرق آتاہو،تو اس کے سامنے نماز پڑھنا مکروہ ہے ، کیونکہ ہر وہ کام جس کی وجہ سے نماز کے خشوع و خضوع میں فرق  آئے،اس کے ہوتے ہوئے نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہوتا ہے۔

   علامہ حسن بن عمار شرنبلالی حنفی رحمۃ اللہ  تعالی علیہ (متوفی 1069ھ)مراقی الفلاح شرح نور الایضاح میں فرماتے ہیں:” و تكره بحضرة كل ما يشغل البال كزينة و بحضرة ما يخل بالخشوع كلهو ولعب“ترجمہ:ہر وہ چیز جو دل کو مشغول کرے جیسے زینت اور جو  چیز خشوع و خضوع میں خلل ڈالے جیسے لہو ولعب ،اس کی موجودگی میں نماز مکروہ ہوگی۔(مراقی الفلاح شرح نور الایضاح،کتاب الصلاۃ،فصل فی المکروھات،ص 131، المكتبة العصرية)

   فتاوی امجدیہ میں  صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ سوال ہوا کہ:

   " جس مکان میں آئینے قد آدم چار طرف لگے ہوں ،اس مکان میں نماز ہو جائے گی یا نہیں ؟"

   تو آپ نے جواباً ارشاد فرمایا:"آئینہ سامنے ہو تو نماز میں کراہت نہیں کہ سبب کراہت تصویر ہے اور وہ یہاں موجود نہیں اور اگر اسے تصویر کا حکم دیں تو آئینہ کا رکھنا بھی مثل تصویر ناجائز ہو جائے حالانکہ بالاجماع جائز ہے اور حقیقت امر یہ ہے کہ وہاں تصویر ہوتی ہی نہیں بلکہ خطوط  شعاعی آئینہ کی صقالت کی وجہ سے لوٹ کر چہرہ پر آتے ہیں گویا یہ شخص خود اپنے کو دیکھتا ہے نہ یہ کہ آئینہ میں اس کی صورت چھپتی ہو۔"(فتاوی امجدیہ،ج 1،حصہ 1،ص 184،مکتبہ رضویہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم