Sunnat e Ghair Muakkadah Ko Sunnat e Muakkadah Ke Tarike Par Parhna

سنتِ غیر مؤکدہ کو سنت مؤکدہ کے طریقہ پر پڑھنا

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1489

تاریخ اجراء:28رمضان المبارک1445 ھ/08اپریل2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص لاعلمی کی بنا پر سنت غیر مؤکدہ کو سنتِ مؤکدہ کے طریقے پر پڑھتا رہا ہواور چار رکعت والی نفل نماز بھی اسی طرح پڑھتا رہا ہو تو اس پر کیا حکم ہے؟ کیا اس کی یہ نمازیں ادا ہوگئیں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   چار رکعت والی سنتِ غیرمؤکدہ یا نفل کی تیسری رکعت کے شروع میں ثناء وتعوذ پڑھنا مستحب ہے ۔یونہی قعدہ اولیٰ میں التحیات کے بعد درود پاک اوردعاپڑھنابھی لازم نہیں بلکہ بہتر ہے، لہٰذا انھیں بھولے سے یا لاعلمی میں چھوڑتے رہنے والاشخص گناہ گارنہیں ہوگا، اور انہیں چھوڑنے کی وجہ سے نماز فاسد یا واجب الاعادہ  بھی نہیں ہوگی۔

   سنت غیر مؤکدہ اور نوافل کی تیسری رکعت میں ثنا پڑھنے کا حکم بیان کرتے ہوئے حلبۃ المجلی میں ہے:”فقام من القعدۃ الاولیٰ الی الرکعۃ الثالثۃ فانہ یستحب لہ ان یبتدی الثالثۃ بالاستفتاح والتعوذ “ یعنی جب نمازی سنتِ غیر مؤکدہ کے قعدہ اولیٰ کے بعد تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو، تو اس کےلیے مستحب ہے کہ وہ تیسری رکعت کو ثناء اور تعوذ کے ساتھ شروع کرے۔(حلبۃ المجلی، جلد2، صفحہ182،دارالکتب العلمیۃ، بیروت)

   امامِ اہلسنت  امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے نوافل وغیرہ کے پہلے قعدہ میں درود پاک و دعا پڑھنے کے متعلق سوال ہوا ، تو آپ رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا:”پڑھنا بہتر ہے۔“(فتاوی رضویہ، جلد7، صفحہ 443، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم