Tahajjud Waqt Ke Andar Shuru Ki Aur Waqt Khatam Hone Ke Baad Salam Phera

تہجدوقت کے اندرشروع کی اوروقت ختم ہونے پرسلام پھیرا

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمدمدنی

فتوی نمبر: WAT-988

تاریخ اجراء:       18محرم الحرام1444 ھ/18اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   زیدنے تہجد کی نماز وقت کے اندرشروع کر دی،لیکن اس کا سلام فجر کا وقت شروع ہونے کے بعد پھیرا ،  تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تہجد کا وقت بعد نمازِعشاء سے صبح صادق ہونے تک ہے ، اگر کسی نے وقت میں نمازِ تہجد شروع کی   ، لیکن سلام جب پھیرا  ،تو فجر کا وقت شروع ہو چکا تھا ،تب بھی اس کی نمازِ تہجد ادا  ہوجا ئےگی ۔   چنانچہ

   بہارِ شریعت میں ہے :" اگر کوئی شخص طلوع فجر سے پیشتر نماز نفل پڑھ رہا تھا، ایک رکعت پڑھ چکا تھا کہ فجر طلوع کر آئی تو دوسری بھی پڑھ کر پوری کرلے اور یہ دونوں رکعتیں سنت فجر کے قائم مقام نہیں ہو سکتیں۔"       ( بہارِ شریعت ، جلد 1 ،صفحہ 455 ، مطبوعہ مکتبۃالمدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم