Tashahhud Mein Ungli Uthana Bhool Jayen Tu Kya Hukum Hai ?

تشہد میں انگلی اٹھانا بھول جائیں ، تو کیا حکم ہے ؟

مجیب: ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا  عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-843

تاریخ اجراء: 19    جمادی الثانی1444 ھ  /12 دسمبر2023 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر تشہد میں انگلی اٹھانا بھول جائیں، تو نماز ہوجائے گی یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   التحیات میں کلمہ شہادت پڑھتے ہوئے  شہادت کی اُنگلی کے ذریعے اشارہ کرنا سنت ہے، لہذا اسے ترک نہ کیاجائے ،لیکن اگر کسی  نے تشہد کے موقع پر انگلی سے اشارہ نہ کیا، توبھی اس کی نماز ادا ہوجائے گی ۔

  بہار شریعت میں ہے:” شہادت پر اشارہ کرنا(سنت ہے)، یوں کہ چھنگلیا اور اس کے پاس والی کو بند کرلے، انگوٹھے اور بیچ کی اُنگلی کا حلقہ باندھے اور”لَا“پر کلمہ کی انگلی اٹھائے اور” اِلَّا  “پررکھ دے اور سب اُنگلیاں سیدھی کرلے۔(بھار شریعت، جلد1، حصہ3، صفحہ530، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم