Ulta Dupatta Pehen Kar Namaz Parhna

الٹا دوپٹہ اوڑھ کر نماز پڑھنا

مجیب: ابوحفص محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-980

تاریخ اجراء:       16محرم الحرام1444 ھ/16اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   الٹا دوپٹہ اوڑھ کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   الٹا دوپٹہ اوڑھ کر نماز پڑھنا مکروہ ِ تنزیہی ہے، اوراس طرح پڑھی گئی نماز کااعادہ واجب نہیں ،ہاں بہترہےکہ عادت کے مطابق دوپٹہ اوڑھ کراس نمازکااعادہ کرلیاجائے ۔ فتاوی رضویہ میں ہے :’’کپڑا الٹا پہننا اوڑھنا خلاف معتاد میں داخل ہے اور خلاف معتاد جس طرح کپڑا پہن یا اوڑھ کر بازار میں یا اکابر کے پاس نہ جاسکے ضرور مکروہ ہے ۔۔۔اور ظاہر کراہت تنزیہی ۔ ‘‘(فتاوی رضویہ، جلد7، صفحہ359، رضافاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)