Urine Bag Lage Howe Mareez Ka Masjid Mein Ane Ka Hukum?

پیشاب کی تھیلی (Urine Bag) لگے ہوئے مریض کے مسجد میں آنے کا حکم؟

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Aqs 1700

تاریخ اجراء:06صفرالمظفر1441ھ/06اکتوبر2019ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض لوگوں کا آپریشن ہوا ہوتا ہے اور انہیں پیشاب کی تھیلی (Urine bag) لگی ہوتی ہے ، تو وہ نماز پڑھنے کے لیے اُس بیگ کے ساتھ ہی مسجد میں آجاتے ہیں ۔ کیا شرعاً ان کے لیے اس یورین بیگ کے ساتھ مسجد میں آنا ، جائز ہے ؟ ایسا مریض اگر مسجد میں آئے اور صف کے کونے میں کھڑا ہوجائے اور وہ بیگ بھی ایک سائیڈ میں رکھ دے ، تو کیا اس طرح نماز پڑھنے کی اجازت ہوگی ؟

سائل: محمد یوسف قادری (برنس روڈ ، کراچی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں ان لوگوں کو پیشاب کی تھیلی (Urine bag) کے ساتھ مسجد میں آنے کی ہر گز اجازت نہیں ہے اگرچہ بیگ ایک طرف رکھ کر صف کے کونے میں کھڑے ہو کر نماز ادا کریں ، کیونکہ ایسے شخص کے لیے مسجد میں داخل ہونا ہی جائز نہیں ہے۔

    بحر الرائق میں ہے:” لا يجوز ادخال النجاسة المسجد“ ترجمہ:مسجد میں نجاست لانا ، جائز نہیں ہے ۔

( البحر الرائق ، کتاب الصلوٰۃ ، فصل فی استقبال القبلۃ ، جلد 2 ، صفحہ 37 ، دار الکتاب الاسلامی ، بیروت )

   تنویر الابصار مع در مختار میں ہے:” و كره تحريما ادخال نجاسة فيه “ ترجمہ:مسجد میں نجاست لانا مکروہ تحریمی ہے ۔

   اس کے تحت حاشیۃ الطحطاوی میں ہے:” و ان لم تصب المسجد “ ترجمہ: اگرچہ نجاست مسجد کو نہ لگے ( پھر بھی مکروہ تحریمی ہے )۔

( حاشیۃ الطحطاوی علی الدر المختار ، کتاب الصلوٰۃ ، باب مایفسد الصلوٰۃ ، جلد 1 ، صفحہ 277 ، مطبوعہ کوئٹہ )

   فتاویٰ عالمگیری میں ہے:” ولا يدخل الذی على بدنه نجاسة المسجد “ ترجمہ:جس شخص کے جسم پر نجاست لگی ہو ، وہ مسجد میں داخل نہ ہو ۔

( الفتاویٰ الھندیہ ، کتاب الکراھیۃ ، الباب الخامس فی آداب المسجد ، جلد 5 ، صفحہ 321 ، بیروت )

   بہارِ شریعت میں ہے:” مسجد میں نجاست لے کر جانا، اگرچہ اس سے مسجد آلودہ نہ ہو یا جس کے بدن پر نجاست لگی ہو، اس کو مسجد میں جانا منع ہے۔“

( بھارِ شریعت ، حصہ 3 ، جلد 1 ، صفحہ 645 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

   شیخِ طریقت امیرِ اہلسنت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری اپنے ایک رسالے ” مسجدیں خوشبو دار رکھیے “ میں فرماتے ہیں:” بد بو دار زخم والا یا وہ مریض ، جس نے پیشاب یا پاخانے کی تھیلی (Urine bag & Stool bag) لگائی ہوئی ہے ، وہ مسجد میں داخل نہ ہوں ۔ “

( مسجدیں خوشبودار رکھیے ، صفحہ 12 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی )                                                                                                                                                                                                                                                              

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم