Wajib ul Iaada Namaz Ka Waqt Guzar Jaye To

واجب الاعادہ نماز کا وقت گزر جانے پر حکم

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-624

تاریخ اجراء: 05شعبان المعظم 1443ھ/09مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی کی نماز واجب الاعادہ ہو گئی اور اس نماز کا وقت گزر گیا تو کیا وہ واجب الاعادہ رہے گی یا اعادہ ساقط ہو جائے گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر نماز واجب الاعادہ ہو گئی تو اسےاسی نماز کے  وقت میں  ادا کیاجائے ۔ البتہ اگر وقت میں ادا نہ کر سکے تو بعد میں  بھی اعادہ  واجب ہی رہے گا کہ یہ اعادہ وقت کے ساتھ خاص نہیں ۔ جیساکہ رد المحتار میں ہے:”يشمل وجوبها في الوقت وبعده: أي بناء على أن الإعادة لا تختص بالوقت. “ ترجمہ: نماز میں اعادہ واجب ہونے کا حکم وقت اور اس کے بعد دونوں کو شامل ہے ۔ یعنی اس پر بنا کرتے ہوئے کہ اعادہ وقت کے ساتھ خاص نہیں   ۔ (ردالمحتارمع الدر المختار،کتاب الصلاۃ،باب قضاء الفوائت،ج02،ص64،دارالفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم