Witr Ki Namaz Padhte Hue Fajar Ka Waqt Shuru Ho Jaye Tu Kya Hukum Hai ?

وتر کی نماز پڑھتے ہوئے فجر کا وقت شروع ہوجائے تو کیا حکم ہے؟

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2304

تاریخ اجراء: 14جمادی الثانی1445 ھ/28دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز وتر پڑھتے ہوئےاگر دورانِ نماز، فجر کا وقت شروع ہوجائے  ،تو کیا  وتر کی نماز ادا ہوجائے گی،یا وہ قضا کہلائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نمازِ فجر، جمعہ اور عیدین کے علاوہ دیگر نمازوں میں اصول یہ ہے کہ اگر  نمازی نے وقت کے اندر تکبیرِ تحریمہ کہہ لی، اور پھر نماز کا وقت ختم ہوگیا تو وہ نماز درست ادا ہوجائے گی۔ لہذا   اگر نمازی نے  فجر کا وقت شروع ہونے سے پہلے پہلے نمازِ وتر کی تکبیر تحریمہ کہہ لی ہو، پھر نماز وتر پڑھتے ہوئے دورانِ نماز، فجر کا وقت شروع ہوجائے  تو اُس کی وتر کی نماز ادا ہوجائے گی،قضا نہیں کہلائے گی۔

   سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا ضان  علیہ رحمۃ الرحمن فتاوٰی رضویہ میں ارشاد فرماتے ہیں: ” فجر وجمعہ وعیدین سلام سے پہلے خروجِ وقت سے باطل ہوجاتی ہیں، بخلاف باقی صلوات(یعنی دوسری نمازوں کے) کہ اُن میں وقت کے اندر تحریمہ بندھ جانا (نماز اداہوجانے کیلئے )کافی  ہے۔  (فتاوٰی رضویہ، جلد3،صفحہ439، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم