Witr Ki Teesri Rakat Mein Fatiha Ke Baad Ruku Kar Liya Kya Hukum Hai

وتر کی تیسری رکعت میں سوره فاتحہ پڑھنے کے بعدرکوع کردیاتویاد آنے پر واپس لوٹنے کا حکم

مجیب: ابومصطفی محمد کفیل رضامدنی

فتوی نمبر: Web-417

تاریخ اجراء:04 محرم الحرام1443 ھ/03اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر نماز وتر کی تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد بھول کر رکوع میں مکمل طور پر پہنچ جائے اور رکوع میں یاد آنے پر رکوع سے واپس لوٹ کر سورہ کوثر پڑھ کر دعائے قنوت پڑھ کر رکوع کیا اور پھر سجدہ سہو بھی کیا تو کیا نماز وتر ہو گئی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں چونکہ سورت پڑھے بغیر ہی رکوع کرلیا تھا لہذا لوٹنے کا ہی حکم تھا، رکوع سے لوٹے  اور سورت پڑھ کر دعائے قنوت بھی پڑھ لی اور رکوع بھی کرلیا تو سجدہ سہو کے ساتھ نماز ہو گئی۔

   یاد رہے اگر سورت پڑھی ہوتی، صرف دعائے قنوت چھوٹ جاتی، تو اس کے لئے رکوع سےلوٹنا جائز نہیں ہوتا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم